حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،عراق کے الیکشن کمیشن نے ۵۱روز کے بعد ۱۰ اکتوبر کو ہونے والے ملک گیر پارلیمانی انتخابات کے حتمی نتائج کا اعلان کردیا ہے۔سومریہ نیوز کے مطابق عراق کے چیف الیکشن کمشنر جلیل عدنان نے منگل کی شام بغداد میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے دوران بغداد، اربیل، موصل، بصرہ اور کرکوک میں ایک ایک حلقے کے غیر حتمی نتائج یکسر تبدیل ہوگئے ہیں۔
عراقی الیکشن کمیشن کے اعلان کے مطابق مقتدی الصدر کی قیادت والا اتحاد الصدر گروپ تہتر نشستوں کے ساتھ پارلیمنٹ میں بدستور سب سے آگے ہے۔ اہلسنت جماعتوں کا اتحاد تقدم الائنس سینتس نشستوں کے ساتھ دوسرے اور سابق وزیر اعظم نوری المالکی کی قیادت والا اتحاد دولت قانون، تینتس نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔
عراقی الیکشن کمیشن کے جاری کردہ نتائج میں کردستان ڈیموکریٹک پارٹی اکتیس نشستوں کے ساتھ پارلیمنٹ میں چوتھی بڑی پارٹی ہے. کردستان اتحاد سترہ نشستوں کے ساتھ پارلیمنٹ میں پانچویں نمبر پر جبکہ سرکردہ سیاسی رہنما ہادی العامری کی قیادت والا اتحاد الفتح الائنس چھٹے نمبر پر ہے۔
بیشتر نامزد امیدواروں اور عراقی عوام کی بڑی تعداد نے حالیہ پارلیمانی انتخابات کے ابتدائی نتائج پر سخت اعتراض اور الیکشن کمیشن سے نتائج کو شفاف بنانے کا مطالبہ کیا تھا۔ عراقی الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیے جانے والے ابتدائی نتائج کے مطابق مقتدی صدر کی قیادت والے الصدر الائنس نے تہتر نشستیں، محمد الحلبوسی کی قیادت والے اہلسنت اتحاد تقدم الائنس نے سینتس، نوری المالکی کی قیادت والے اتحاد دولت قانون نے چونتس، مسعود بارزانی کی قیادت والی کردستان ڈیموکریٹک پارٹی نے تینتس، بافل طالبانی کی جماعت کردستان پیٹریاک پارٹی نے سولہ جبکہ فالح الفیاض کی قیادت والے اتحاد العقد الوطنی نے پانچ نشستین حاصل کی تھیں۔
عراق میں قبل از وقت ہونے والے پارلیمانی انتخابات گزشتہ ماہ دس اکتوبر کو کرائے گئے تھے۔